27/04/20 07:28:57 AM

ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز، 227 مریض جاں بحق

اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 12 ہزار 227 ہوگئی اور یہ وائرس اب تک 256 افراد کی جان لے چکا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے 287 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی کیسز بڑھ کر 12 ہزار 227 تک جا پہنچی ہے جن میں سے زیر علاج مریضوں کی تعداد 9 ہزار 212 ہے۔

مزید 3 افراد جاں بحق
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا سے مزید 3 افراد لقمہ اجل بن گئے جس کے بعد اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 256 ہوگئی، خیبر پختونخوا میں کورونا سے اموات کی تعداد 89 ہوگئی، سندھ میں 78، پنجاب 73، بلوچستان 10 جب کہ اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں 3 ، 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

ایک لاکھ سے زائد ٹیسٹ

اب تک ملک بھر میں کورونا کے ایک لاکھ 38 ہزار 147 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں اور اب تک 2 ہزار 755 مریض صحت یاب ہوگئے جبکہ 127 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ملک میں کورونا کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد پنجاب میں ہے جہاں مصدقہ کیسز کی تعداد 5 ہزار 46 ہے۔ سندھ میں 4232، خیبرپختونخوا میں 1708 جب کہ بلوچستان میں 656 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 307، اسلام آباد میں 223 اور آزاد کشمیر میں 55 ہے۔

آج پہلا روزہ، زیادہ تر لوگوں نے نماز تراویح گھر پر ادا کی

آج پہلا روزہ ہے اور رمضان المبارک کا آغاز ہو گیا ہے، جن مساجد میں نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا تھا وہاں ایس او پی پر عملدرآمد کیا گیا۔

مساجد میں نمازیوں اور صفحوں میں فاصلہ رکھا گیا، ہنیڈ سینٹائزر کا استعمال کرایا گیا، کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے لوگ بہت محتاط نظر آئے جب کہ زیادہ تر نے نماز تراویح گھروں میں پڑھی۔

خیبر پختون خوا میں کورونا کے باعث ڈاکٹر جاں بحق

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے پروفیسر محمد جاوید کورونا وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔ ڈائریکٹر ایچ ایم سی ڈاکٹر شہزاد فیصل کے مطابق پروفیسر محمد جاوید ایک ہفتہ قبل کورونا کے مرض میں مبتلا ہوئے تھے، وہ وینٹی لیٹر پر تھے آج صبح ان کا انتقال ہوا۔

انسانی اسکن کے ذریعے کورونا کا سرایت کرنا ناممکن، ڈاکٹرز

جب سے کورونا وائرس کی وبا پھیلی ہے اس وقت سے طرح طرح کی باتیں سننے میں آرہی ہیں اور اس وبا کے حوالے سے جتنے منہ اتنی باتیں سامنے آرہی ہیں اور لوگوں میں بہت سے غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ کورونا کیا ہے؟ اور اس سے کیسے بچاجاسکتا ہے؟ اور اس حوالے سے دیگر معلومات دینے کے لیے ایکسپیریس نے عوامی سروے کیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ آخر لوگ جاننا کیا چاہتے ہیں؟ اور اس پھر ان سوالوں کو ماہرین صحت کے سامنے رکھا ہے۔

رمضان المبارک کے لیے احتیاطی تدابیر اور اصول

حکومت نے رمضان المبارک کے دوران کورونا سے بچنے کے لیے عبادات سمیت مختلف شعبوں کے لیے احتیاطی تدابیر پر مشتمل رہنما اصول جاری کردیے ہیں۔ جس کے تحت مساجد میں 50 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور بچوں کی اجازت نہیں ہوگی، رمضان المبارک کے دوران مساجد کا رخ کرنے والوں کے لیے گھر سے وضو کرکے آنا، باجماعت نماز اور تراویح کے لیے صفوں کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ رکھنا، سحر و افطار کے اجتماعات نہیں ہوں، قالین یا چٹائی اٹھا کر فرش کو باقاعدگی سے کلورینٹڈ پانی سے دھونا ہوگا۔ اعتکاف کے خواہش مند گھر پر ہی اعتکاف بیٹھیں گے۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر اُبھری ہوئی پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔